دنیا کے ان تمام مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان جو خدا کے وجود کو مانتے ہیں صدیوں سے اس بات پر جھگڑا ہے کہ اس خدا کا نام کیا ہے؟
ہر مذہب کا پیروکار خدا کا نام الگ الگ بتاتا ہے جس کی وجہ سے صدیوں سے ان کے درمیان نفرت و عداوت اور جنگیں جاری ہیں اور ان جنگوں کی وجہ سے معصوم انسانوں کی ہلاکت و بربادی ہو رہی ہے نیز بے تحاشہ مال کا ضیاع بھی ہو رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا کے اکثر انسانوں میں غربت و جہالت، فقر و فاقہ، لاعلاج بیماری، چوری، ڈکیتی، خودکشی اور خواتین کی جسم فروشی بھی ہے۔
اگر مذاہب کے درمیان جو خدا کے نام پر جھگڑا ہے اسے ختم کرنے کے لیے قدرت و نیچر کے برتاؤ کو ایک غیر جانبدار جج کی طرح مان لیا جائے کہ جس خدا اور مذہب کی نیچر کا برتاؤ تائید کر رہا ہو صرف اسی خدا اور مذہب کو مانا جائے اور جس خدا اور مذہب کی نیچر کا برتاؤ تائید نہ کر رہا ہو اسے نہ مانا جائے تو انسانوں کے درمیان صدیوں سے جاری یہ مذکورہ مذہبی نفرت و عداوت اور جنگیں بآسانی ختم ہوسکتی ہیں اور پوری دنیا خوشحال اور جنت نما بن سکتی ہے ان شاء اللہ تعالی کیوں کہ تمام یا اکثر انسانوں کے ایک ہی خدا/ بھگوان/ ایشور/ God / اللہ اور مذہب پر متفق ہونے کی وجہ سے دنیا مستقل طور پر پر امن اور خوشحال ہو جائےگی جس میں امیر و غریب سب کا فائدہ ہے۔
نومولود انسانی بچے، بچیاں، گائے، بیل، شیر،مرغے،مرغیاں، کوے، بلیاں، کتے کابچہ یہ سب واضح طور پر صرف دین اسلام کے خدا " اللہ " تعالی کا نام لے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک بھی غیر مسلموں کے مصنوعی خداؤں میں سے کسی خدا کا یا مذہبی پیشوا کا نام نہیں لے رہا ہے۔
ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ یہ ویڈیوز بناوٹی یا جعلی ہیں کیوں کہ اگر ایسا ہے تو غیر مسلم بھی اپنے خداؤں کے نام پر ویڈیوز بناکر لے آئیں جن میں یہ سب ان کے خدا کا نام لے رہے ہوں؟
مگر ایسا یہ لوگ کبھی بھی نہیں کرسکتے لہذا معلوم ہوا کہ یہ سب ویڈیوز اصلی ہیں۔
نیز بادلوں، درختوں،درخت کے پتوں، مچھلیوں، انسان کے مختلف اعضاء، آلو، ٹماٹر، سیب، پیاز، جانوروں، پرندوں اور دیگر بہت سی چیزوں پر " اللہ " تعالی کانام قدرتی اور فطری طور پر لکھا ہوا ظاہر ہوا ہے جوکہ اللہ تعالی کا معجزہ ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ واقعی مذہبی کتابوں میں جو کہا گیا ہے کہ خدا ایک ہے اس کا نام " اللہ " ہی ہے کیونکہ غیر مسلموں کے مصنوعی خداؤں یا ان کے مذہبی پیشواؤں میں سے کسی کا بھی نام ان مذکورہ چیزوں میں سے کسی چیز پر بھی ظاہر نہیں ہوا ہے۔
اگر میڈیا اور کانفرنسوں کے ذریعہ اللہ تعالی کے اس غیرجانبدار قدرتی اور فطری معجزہ کو دنیا کے انسانوں تک پہنچا دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا کے تمام یا اکثر غیر مسلم اللہ تعالی ہی کو خدا، ایشور اور بھگوان ماننے والے نہ بنیں اور دین اسلام میں داخل نہ ہوں۔
لہذا مساجد، و مدارس اور کانفرسوں کے ذریعہ عوام الناس کو یہ ویڈیوز اور اللہ والی قدرتی تصویریں دکھائی جائیں تاکہ سب یا اکثر انسانوں تک اللہ تعالی کا معجزہ اللہ تعالی کے فضل اور ان کی توفیق سے پہنچ جائے اور تمام یا اکثر انسان صرف انہی کو ماننے والے بن جائیں۔
ویسے بھی اللہ تعالی نے قرآن کریم سورہ نمبر 41 آیت نمبر 53 میں کہا ہے کہ
ترجمہ: ابھی ہم انہیں آسمان و زمین کی وسعتوں میں اور خود ان کی ذاتوں میں اپنی نشانیاں دکھائیں گے یہاں تک کہ ان کیلئے بالکل واضح ہو جائے گاکہ بیشک وہ ہی حق ہے اورکیا تمہارے رب کا ہر چیز پر گواہ ہونا کافی نہیں ؟
یعنی اپنی نشانیاں دکھانے کی بات کی ہے جس سے کہ حق و باطل کھل کر سامنے آجائے۔
بہر حال افضل ذکر بھی چونکہ اللہ ہی کی یاد ہے اس اعتبار سے بھی یہ کام بہت اہم بن جاتا ہے لیکن اس بات کو دنیا کے غیر مسلموں تک پہنچانے کے لئے وسائل کی ضرورت ہے۔